صاف ستھری زندگی نہ گزارنے والا انسان نہ صرف بیمار ہوجاتا ہے بلکہ اپنے
آپ سے اکتاہٹ بھی محسوس کرنے لگتا ہے ۔ اگر فرد صفائی ستھرائی کا خیال نہ رکھے تو نہ صرف بیمار ہونے لگتا ہے بلکہ اپنے آپ سے بھی اکتاہٹ محسوس کرتا ہے ۔ صاف نہ رہنے کی
صورت میں فرد کی سماجی زندگی متاثر ہونے کا خطرہ بھی کافی حد تک بڑھ جاتا ہے
کیونکہ لوگ عموماً ناپاک یا بدبو دار شخص سے کترانے لگتے ہیں ۔ صحت مند زندگی کے
لئے بچوں کو بچپن سے ہی صفائی کی عادت ڈالنی چاہیے تاکہ وہ صحت مند نشوونما کے
ساتھ صحت مند زندگی گزار سکیں ۔
ہمارے دین نے بھی ہمیں صفائی کی بہت تلقین کی ہے ، جیسا کہ حدیثِ مبارک بھی
ہے : ـ ’’ صفائی نصف ایمان ہے ‘‘ ۔ یعنی صفائی کو اتنی اہمیت حاصل ہے کہ اِسے آدھا ایمان قرار دے دیا گیا ہے ۔ باقاعدگی سے نہانے سے انسان کا جسم پاک و صاف رہتا ہے اور بیکٹیریا اور دوسرے جراثیم بھی کم حملہ آورہوتے ہیں جس سے انسان بہت سی بیماریوں سے بچا رہتا ہے ۔ آپ کے دانت ، ناخن
، جسم ، بال یہاں تک کہ کپڑے ، گھر اور اردگرد کا ماحول تک صاف ہونا چاہیے ۔